میرے دل کا ہی تو قصور تھا
جو تجھے عام سے خاص بنا دیا
میری چاہت میں وہ اثر نہ تھا
جو تیرے مزاج کو نہ بدل سکا
میرے دل کی دُنیا ویران تھی
میں نے تجھے رونقِ دل بنا دیا
میرا حاصل گر تُو ہوتا تو ملال نہ تھا
تُو میرا بن جاتا تو تیرا کیا جاتا
میری جانِ جاں تُو تو سراب تھا
مجھے یونہی صحرا میں تیرا گمان ہوا
میری پسند تھی یا سببِ زوال تھا مہر
جو مجھے سب کی نظروں میں گِرا گیا
ازثمن وحید
Share your feedback with me in the comments section below👇.
0 Comments