Latest

6/recent/ticker-posts

Poetry by saman waheed.


ہر پل ذہن پر سوار رہا گمان و خیال تیرا

ہر پل دل میں اُٹھتا رہا شوقِ دیدار تیرا

ازثمن وحید

گر ہوتے دو چہرے ہمارے بھی مہر

آج اس بھری دُنیا میں تنہا نہ ہوتے

ازثمن وحید


فقط خاموشی کا تقاضا ہے مہر

زمانہِ جدید کا حال کوئی نہیں

ازثمن وحید


افراتفری کا عالم ہے یہاں، دنیا تو نہیں ہے

ہر سُو نفسا نفسی ہے یہاں، انسانیت تو نہیں ہے

پیسے کا رُعب ہے یہاں، ہمدردی تو نہیں ہے

نیکی محض دکھاوا ہے یہاں، خوفِ خدا تو نہیں ہے

ازثمن وحید

Like, comment and share it💓

Post a Comment

1 Comments