دلِ بے قرار کو کسی طور قرار مِل جائے
تیرے وعدوں سے کسی طور فرار مِل جائے
نا خود ملتا ہے نہ کسی اور سے ملنے دیتا ہے
کاش کہ اُس بے وفا سے ہمیں وفا مِل جائے
ازثمن وحید
دردِ تنہائی سے ناآشنا لگتے ہو
دستورِ محبت سے ناواقف لگتے ہو
دل ہو کسی کے پاس اور محبت نہ کرے
مجھے تو تم جذبات سے عاری لگتے ہو
ازثمن وحید
Share your feedback with me in the comments section below👇.
0 Comments