ہم نے اپنی عجیب حالت بنا رکھی ہے
غمِ دل کی روداد سب سے چھپا رکھی ہے
لہجہ بیزار، آنکھیں ویران ، دل شکستہ سا ہوگیا ہے
بہار کے سبھی رنگوں سے آنکھیں چُرا رکھی ہیں
کہانیاں تلاشتے ہیں لوگ کہاں کوئی ہمدردی کرتا ہے
اپنی ذات کے سوا ہر کسی سے بگاڑ رکھی ہے
وقت ریت کی مانند ہاتھ سے پھسل رہا ہے مہر
دل نے مسلسل خاموشی سادھ رکھی ہے ۔
ازثمن وحید
Like, comment and share it💗
1 Comments
Nice Blog Post!
ReplyDelete