Poetry by saman waheed💓
جھوٹ بکتا رہا بازاروں میں سرِ عام
سچ اپنی قسمت پر ماتم کناں ہی رہا
ازثمن وحید
سوچیں اور عادتیں کافی ملا کرتی تھی ہماری
لفظ 'محبت' پر آکر اکثر میرا اس سے اختلاف رہا
ازثمن وحید
حوالہ، تعلق، لحاظ، مروت سب بُھلا دے گے مہر
اب سے جیسے لوگ، ویسے خود کو بنا لیں گے۔
ازثمن وحید
ہم اُنہیں دیکھ کر محفل کے آداب بھول جاتے ہیں
اور وہ جاتے ہوئے ہمیں ہی بے ادب بول جاتے ہیں
ازثمن وحید
میری دُنیا خیالی ہے
جس کی کوئی تعبیر نہیں
ازثمن وحید
Like,comment and share it💓
1 Comments
very nice
ReplyDelete