ہم سے نظریں پھیرنا مشکل ہوگیا
وہ خیالوں سے نکل کر سامنے آگیا
خواب ہوتے ہیں حقیقت یوں بھی
اُسے اپنے سامنے دیکھ کر اعتبار آگیا
ازثمن وحید
اپنے کردار و شخصیت کی تعمیر میں مصروف ہوں آج کل
میں لوگوں سے دور ، اپنے نفس سے جنگ میں مصروف ہوں آج کل
ازثمن وحید
دل کی دُنیا کی بات مت کرو مہر
کہ یہ دل تو اب سب سے اکتا گیا ہے
ازثمن وحید
میں جو اپنے خوابوں کی تعبیر کو نکلوں تو زمانہ مجھے ڈراتا ہے
بنتِ ہوا کو یہ معاشرہ گھر کی چار دیواری کا سبق سکھاتا ہے
ازثمن وحید
Like, comment and share it 😊
3 Comments
💖💖
ReplyDelete💖💖
ReplyDeleteAmazing poetry 😍
ReplyDelete